فتح اسپین:۷۱۵-۷۱۱ء

فتح اسپین:۷۱۵-۷۱۱ء
وسیع و عریض سمندر عبور کرنے والے ۷۰۰۰ سپاہیوں کی مختصر سی فوج کی قیادت طارق بن زیا د کررہے تھے ۔۷۱۱ ء میں طارق بن زیا د اس پُرشکوہ پہاڑی پر جہاز سے اترے جسکا مشہور عام جدید نام جبرالٹر عربی نام جبلِ طارق کی مختصر اور تبدیل شدہ صورت ہے۔ طارق بن زیا د نے ان جہازوں کو جن کے ذریعے وہ اسپین پہنچے تھے جلانے کا حکم دیا مغرب میں Janda کی جھیل کی طرف حملہ آور ہوتے ہوئے طارق دریائےBarbate پر ایک مضبوط دفاعی پوزیشن اختیار کر کے شمال سے آتی ہوئی جرمن فوج کا انتظار کرنے لگے۔ ایک لاکھ فوج کے ساتھ حملہ آور ہونے والے جرمن با دشاہ روڈرک کو طارق بن زیاد نے ایک ہی دن میں شکست سے دوچار کر دیا بادشاہ غائب ہوگیا بہت ممکن تھا کہ وہ دریا میں گرکر سمندر کی طرف بہہ گیا ہوطارق نے دارالخلافہToledo پہنچ کر کسی مزاحمت کے بغیر اس پر قبضہ کر لیا ۔

بعد ازاں موسیٰ ابن نصیرنے بھی سمندر عبور کیا اور مختلف شہروں کے خلاف کا میاب حملے کرنے کے بعد بالآخر Toledo میں طارق کے ساتھ مل گیا انہوں نے متحدہ لشکر کو اسلامی ایمان و یقین کے ساتھ حملہ آور ہونے کا حکم دیا۔ موسیٰ اور طارق ایک بار پھر فتوحات حاصل کر نیکے لئے نکلے تا ہم جب اول الذکر Saragossa کو فتح کر چکا تھا اور ایک نئی فتح کے قریب تھا تب خلیفہ نے انہیں اور طارق کو دمشق لوٹنے کا حکم دیا Cantabrian Massif اور پڑوسی ضلعوں کو فتح کرنے کے بعد موسیٰ اور طارق نے حکم پر عمل کیا خلیفہ الواحد نے فاتحین کا استقبال ا میہ مسجد کے احاطے میں ایک شاندار تقریب کے ساتھ کیا جسے طویل عرصے تک یاد رکھا گیا۔