فتح ترکستان:۷۱۴-۷۰۵ء

فتح ترکستان:۷۱۴-۷۰۵ء
۷۰۵ء میں نا مور مسلم حکمران حجاج بن یوسف نے قطبع بن مسلم کو خراسان کا گورنر مقرر کیا اور انھیں جنگ کو مشرق میں ایشیا کے مرکز کی سمت جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ قطبع غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل فوجی اور سفارت کار تھے قطبع کی فوج کی اصل طاقت عرب قبائل کے لوگ تھے جو کہ بصرہ اور کوفہ سے اس دور دراز سرحدی علاقے تک پہنچے تھے۔انکے علاوہ کافی سپاہی مقا می ایرانی آبا دی سے لئے گئے تھے جسکی اکثریت اسلام قبول کرچکی تھی اور عرب قیادت میں اپنے روایتی دشمنوں طوران کے خانہ بدوشوں سے لڑنے کے لئے بے تاب تھے۔

قطبع نے Merv کو اپنا فوجی ہیڈ کوارٹر بنایا جہاں سے انہوں نے Transoxiana پر حملے کئے۔ یہاں کی آب وہوا سارا سال مجاہدین کے حملوں کے لئے نا سازگار رہی انتہائی شدیدسرد موسم میں قطبع کو Merv واپس آنا پڑااور جونہی موسم بہتر ہوتا وہ اپنے حملے شروع کر دیتے ۔Sughd ، بخارا، ثمرقند، فرغانہ اورShash کے شہر قطبع نے یکے بعد دیگرے فتح کر لئیاسکے علاوہ انہوں نے چین کی سرحد پر ریاست ٹینگ کے شہر کاشغر پر بھی حملہ کیا۔قطبع ترکستان کی اس ریاست کے مشرق میں جسے عظیم الیگزینڈر بھی نہیں دیکھ سکا تھا کافی آگے پہنچ چکے تھے ٹینگ ریاست کی سمت مشرق میں قطبع کی زیر قیادت مسلم افواج ہجرت سے سو سال پہلے ہی جتنی پیش قدمی کر چکی تھیں مجاہدین اس سے آگے نہیں پہنچ پائے۔