جنگ پاکستان:دسمبر ۱۹۷۱ء

جنگ پاکستان:دسمبر ۱۹۷۱ء

ڈ نگہ ضلع گجرات میں ۴ اپریل ۱۹۳۸ء کو پیدا ہونے والے میجر اکرم نے ۱۳ اکتوبر ۱۹۶۳ء کو آرمی میں شمولیت اختیار کی اور فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں تعینات ہوئے۔ ۷ جولائی ۱۹۶۸ء کو انہیں مشرقی پاکستان میں تعینات کیا گیا جہاں انہوں نے ۴ فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی ایک کمپنی کی قیادت کی۔ جب ۱۹۷۱ء میں جنگ شروع ہوئی تو میجر اکرم اگلے مورچوں پر ھلّی ڈسٹرکٹ میں کمپنی کی قیادت کررہے تھے جو کہ بھارتی دباؤ کا مرکزی مقام تھا۔

مسلسل اور شدید ہوائی، آرمر اور آرٹلری حملوں کا نشانہ ہونے کے باوجود میجر اکرم کی کمپنی ہر حملے کے سامنے ڈٹی رہی اور پاک وطن کی ایک انچ زمین بھی ہاتھ سے نہ جانے دی یہاں تک کہ ایک موقع پر دشمن نے ایک مکمل بریگیڈ کے ساتھ جسے پورے ٹینک اسکواڈرن کی پشت پناہی حاصل تھی ہمارے دفاع کو توڑنے اور اپنی ۲۰ ماؤنٹین ڈویژن کیلئے راستہ بنانے کیلئے بہت بڑا حملہ بھی کیا۔ تعداد اور اسلحہ میں دشمن کی برتری کے باوجود میجر اکرم اور ان کے ساتھیوں نے دو ہفتوں تک دشمن کے ہر حملے کو ناکام بنا کر اسے بھاری نقصان پہنچایا۔ میجر اکرم نے جس شاندار مزاحمت کا مظاہرہ کیا وہ مشکل ترین حدوں تک لڑنے کی ان کی قابل تقلید بہادری اور غیر متزلزل عزم و حوصلے کا ثبوت تھی۔ میجر اکرم اس دلیرانہ جنگ میں دوران کاروائی شہید ہوگئے اور اپنے پیچھے ایک بہا درانہ مشن کی تکمیل کیلئے اپنی اعلیٰ ترین قربانی کی داستان چھوڑ گئے۔ دشمن کے خلاف اس شاندار مزاحمت پیش کرنے کے اعتراف میں انہیں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز نشان حیدر عطا کیا گیا۔