غزل - ۳۷
کہتے ہیں ہم تجھ کو منہ دکھلائیں کیا |
جور سے باز آئے، پر باز آئیں کیا |
پوچھتے ہیں وہ کہ غالب کون ہے کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا * * * * لطافت بے کثافت جلوہ پیدا کر نہیں سکتی چمن زنگار ہے آئینہٴ بادِ بہاری کا حریفِ جوششِ دریا نہیں خودداریٴ ساحل جہاں ساقی ہو تو، باطل ہے دعویٰ ہو شیاری کا * * * * |
Comments
Nice
Going through this Ghazal of Ghalib first time...